عقیل دانش
غزل 2
اشعار 3
اب بھی کچھ لوگ محبت پہ یقیں رکھتے ہیں
ہو جو ممکن تو انہیں دیس نکالا دے دو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں بھی سچ کہتا ہوں اس جرم میں دنیا والو
میرے ہاتھوں میں بھی اک زہر کا پیالہ دے دو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
فطرت کا یہ ستم بھی ہے دانشؔ عجیب چیز
سر کیسے کیسے کیسی کلاہوں میں رکھ دیئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے