Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
aqeel nomani's Photo'

عقیل نعمانی

1958 | بریلی, انڈیا

معاصر شاعر، مشاعروں میں مقبول

معاصر شاعر، مشاعروں میں مقبول

عقیل نعمانی

غزل 21

اشعار 24

بس اتنی سی بات تھی اس کی زلف ذرا لہرائی تھی

خوف زدہ ہر شام کا منظر سہمی سی ہر رات ملی

بے سبب دونوں میں ہر ایک کو دلچسپی تھی

اور ہر ایک سے بیزار تھے ہم بھی تم بھی

سنی اندھیروں کی سگبگاہٹ تو شام یادوں کی کہکشاں سے

چھپے ہوئے ماہتاب نکلے بجھے ہوئے آفتاب نکلے

ہم کیسے زندہ ہیں اب تک

ہم کو بھی حیرت ہوتی ہے

ہمیں بھی وقت کے طوفان مل کر کھا گئے آخر

ہر اک کشتی کو مل جاتا ہے ساحل ہم بھی کہتے تھے

  • شیئر کیجیے

کتاب 2

 

متعلقہ شعرا

"بریلی" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے