Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عارف شفیق

1956 | پاکستان

عارف شفیق

غزل 10

اشعار 8

غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارفؔ

امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کر لی

جو میرے گاؤں کے کھیتوں میں بھوک اگنے لگی

مرے کسانوں نے شہروں میں نوکری کر لی

اپنے دروازے پہ خود ہی دستکیں دیتا ہے وہ

اجنبی لہجے میں پھر وہ پوچھتا ہے کون ہے

کیسا ماتم کیسا رونا مٹی کا

ٹوٹ گیا ہے ایک کھلونا مٹی کا

تجھے میں زندگی اپنی سمجھ رہا تھا مگر

ترے بغیر بسر میں نے زندگی کر لی

کتاب 3

 

Recitation

بولیے