Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عرشی ملک کے اشعار

تو چھڑا کر ہاتھ اک دن دفعتاً کھو جائے گا

اور میری جیب میں تیرا پتہ رہ جائے گا

سب کے سب مل کر بھی مجھ کو زیر کر سکتے نہ تھے

میرا اپنا ہاتھ شامل ہے مری پسپائی میں

کسی کے لہجے کی یخ بستگی قیامت تھی

ٹھٹھر کے رہ گیا لب پر سوال کا موسم

اک عمر سے الفت کے کٹہرے میں کھڑا ہے

بھگتائے ہیں اس دل نے مقدمات مسلسل

ترے اخلاق و خصائل تری پہچان بنیں

نام لوگوں کو قبیلے کا بتانا نہ پڑے

کود کر دیوار عرشیؔ غم گھروں میں آ بسے

انگنت تعویذ دروازوں پہ لٹکے رہ گئے

اک لفظ بھی نہ لب سے کہا اور رو دیئے

عرشیؔ اٹھائے دست دعا اور رو دئیے

لب خاموش میں ہی جائے اماں آج بھی ہے

ورنہ کہنے کو تو ہر منہ میں زباں آج بھی ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے