1931 | چنئی, انڈیا
ترے محل میں ہزاروں چراغ جلتے ہیں
یہ میرا گھر ہے یہاں دل کے داغ جلتے ہیں
شکار اپنی انا کا ہے آج کا انساں
جسے بھی دیکھیے تنہا دکھائی دیتا ہے
لوگ اچھوں کو بھی کس دل سے برا کہتے ہیں
ہم کو کہنے میں بروں کو بھی برا لگتا ہے
دنیا سے ختم ہو گیا انسان کا وجود
رہنا پڑا ہے ہم کو درندوں کے درمیاں
روشنی جب سے مجھے چھوڑ گئی
شمع روتی ہے سرہانے میرے
اصغر شناسی
اصغر ویلوی : فکروفن
2016
اصغر ویلوی : منفرد رباعی گو
2005
اصغر ویلوری کی غزلیہ شاعری
2008
حروف
1992
نقوش اصغر
1998
رقص قلم
2006
رباعیات اصغر
2004
سنگ ریزے
2010
طرز بیان
2009
ویلور کا شعر و ادب ولی ویلوری سے اصغر ویلوری تک
2012
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online