اشرف علی فغاں کے اشعار
مجھ سے جو پوچھتے ہو تو ہر حال شکر ہے
یوں بھی گزر گئی مری ووں بھی گزر گئی
جگنو میاں کی دم جو چمکتی ہے رات کو
سب دیکھ دیکھ اس کو بجاتے ہیں تالیاں
دل بستگی قفس سے یہاں تک ہوئی مجھے
گویا کبھی چمن میں میرا آشیاں نہ تھا
اے شیخ اگر کفر سے اسلام جدا ہے
پس چاہئے تسبیح میں زنار نہ ہوتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
میری طرف سے خاطر صیاد جمع ہے
کیا اڑ سکے گا طائر بے بال و پر کہیں