آصف ثاقب
غزل 9
نظم 1
اشعار 7
دل کی موجوں کی تڑپ میری صدا میں آئے
دائرے کرب کے پھیلے تو ہوا میں آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سینے کے بیچ ثاقبؔ ایسا ہے مرنا جینا
اک یاد جی اٹھی تھی اک یاد مر گئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
قیدی رہا ہوئے تھے پہن کر نئے لباس
ہم تو قفس سے اوڑھ کے زنجیر چل پڑے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
لکیر کھینچ کے مجھ پہ وہ پھر مجھے دیکھے
نگار و نقش میں چہرہ ہے ہو بہ ہو میرا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کس درجہ منافق ہیں سب اہل ہوس ثاقبؔ
اندر سے تو پتھر ہیں اور لگتے ہیں پانی سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے