Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

آصف ثاقب

1939

آصف ثاقب

غزل 9

نظم 1

 

اشعار 7

دل کی موجوں کی تڑپ میری صدا میں آئے

دائرے کرب کے پھیلے تو ہوا میں آئے

سینے کے بیچ ثاقبؔ ایسا ہے مرنا جینا

اک یاد جی اٹھی تھی اک یاد مر گئی ہے

قیدی رہا ہوئے تھے پہن کر نئے لباس

ہم تو قفس سے اوڑھ کے زنجیر چل پڑے

لکیر کھینچ کے مجھ پہ وہ پھر مجھے دیکھے

نگار و نقش میں چہرہ ہے ہو بہ ہو میرا

کس درجہ منافق ہیں سب اہل ہوس ثاقبؔ

اندر سے تو پتھر ہیں اور لگتے ہیں پانی سے

گیت 1

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے