آصف الدولہ کے اشعار
اس ادا سے مجھے سلام کیا
ایک ہی آن میں غلام کیا
-
موضوع : ادا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ملتے ہی نظر دل کو ملایا نہیں جاتا
آغاز کو انجام بنایا نہیں جاتا
ہم عشق کے بندہ ہیں مذہب سے نہیں واقف
گر کعبہ ہوا تو کیا بت خانہ ہوا تو کیا
یہ نہ آنے کے بہانے ہیں سبھی ورنہ میاں
اتنا تو گھر سے مرے کچھ نہیں گھر دور ترا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کہتا ہے بہت کچھ وہ مجھے چپکے ہی چپکے
ظاہر میں یہ کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
فائدہ کیا ہے نصیحت سے پھرے ہو ناصح
ہم سمجھنے کے نہیں لاکھ تو سمجھائے ہمیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پھبا ہے رخ پہ ترے خوش نما صنم لیکن
ہمیشہ گل پہ یہ شبنم رہے رہے نہ رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یا ڈر مجھے تیرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
یا حوصلہ میرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ