آصف الدولہ
غزل 27
اشعار 8
اس ادا سے مجھے سلام کیا
ایک ہی آن میں غلام کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ملتے ہی نظر دل کو ملایا نہیں جاتا
آغاز کو انجام بنایا نہیں جاتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ہم عشق کے بندہ ہیں مذہب سے نہیں واقف
گر کعبہ ہوا تو کیا بت خانہ ہوا تو کیا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ نہ آنے کے بہانے ہیں سبھی ورنہ میاں
اتنا تو گھر سے مرے کچھ نہیں گھر دور ترا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کہتا ہے بہت کچھ وہ مجھے چپکے ہی چپکے
ظاہر میں یہ کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے