Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Aslam Aazad's Photo'

اسلم آزاد

1948 - 2022 | پٹنہ, انڈیا

شاعر اور مصنف، آزادی کے بعد اردو ناول کی صورتحال پر ایک کتاب لکھی، پٹنہ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو سے وابستہ رہے

شاعر اور مصنف، آزادی کے بعد اردو ناول کی صورتحال پر ایک کتاب لکھی، پٹنہ یونیورسٹی کے شعبۂ اردو سے وابستہ رہے

اسلم آزاد

غزل 18

نظم 9

اشعار 12

دوستوں کے ساتھ دن میں بیٹھ کر ہنستا رہا

اپنے کمرے میں وہ جا کر خوب رویا رات بھر

راستہ سنسان تھا تو مڑ کے دیکھا کیوں نہیں

مجھ کو تنہا دیکھ کر اس نے پکارا کیوں نہیں

سلسلہ رونے کا صدیوں سے چلا آتا ہے

کوئی آنسو مری پلکوں پہ ٹھہرتا ہی نہیں

کوئی دیوار سلامت ہے نہ اب چھت میری

خانۂ خستہ کی صورت ہوئی حالت میری

ہمارے بیچ وہ چپ چاپ بیٹھا رہتا ہے

میں سوچتا ہوں مگر کچھ مجھے پتا نہ لگے

  • شیئر کیجیے

کتاب 16

"پٹنہ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے