Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسلم محمود

غزل 21

اشعار 19

اب یہ سمجھے کہ اندھیرا بھی ضروری شے ہے

بجھ گئیں آنکھیں اجالوں کی فراوانی سے

پاؤں اس کے بھی نہیں اٹھتے مرے گھر کی طرف

اور اب کے راستہ بدلا ہوا میرا بھی ہے

گزرتے جا رہے ہیں قافلے تو ہی ذرا رک جا

غبار راہ تیرے ساتھ چلنا چاہتا ہوں میں

کہاں بھٹکتی پھرے گی اندھیری گلیوں میں

ہم اک چراغ سر کوچۂ ہوا رکھ آئے

یہی نہیں کہ کسی یاد نے ملول کیا

کبھی کبھی تو یونہی بے سبب بھی روئے ہیں

کتاب 74

"کانپور" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے