عتیق اللہ
مضمون 1
اشعار 28
آئنہ آئنہ تیرتا کوئی عکس
اور ہر خواب میں دوسرا خواب ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کچھ بدن کی زبان کہتی تھی
آنسوؤں کی زبان میں تھا کچھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ رات نیند کی دہلیز پر تمام ہوئی
ابھی تو خواب پہ اک اور خواب دھرنا تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ریل کی پٹری نے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے
آپ اپنی ذات سے اس کو بہت انکار تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس گلی سے اس گلی تک دوڑتا رہتا ہوں میں
رات اتنی ہی میسر ہے سفر اتنا ہی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے