Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Azra Waheed's Photo'

عذرا وحید

عذرا وحید کے اشعار

دلوں میں تلخیاں پھر بھی نظر میں مسکراہٹ ہو

بلا کے حبس میں بھی ہو ہوا ایسا بھی ہوتا ہے

آگہی نے دیئے ابہام کے دھوکے کیا کیا

شرح الفاظ جو لکھی تو اشارے لکھے

تجھ کو پائیں تجھے کھو بیٹھیں پھر

زندگی ایک تھی ڈر کتنے تھے

لہو رلاتے ہیں اور پھر بھی یاد آتے ہیں

محبتوں کے پرانے نصاب سے کچھ ہیں

میں کون ہوں کہ ہے سب کانچ کا وجود مرا

مرا لباس بھی میلا دکھائی دیتا ہے

بادلوں کی آس اس کے ساتھ ہی رخصت ہوئی

شہر کو وہ آگ کی بے رحمیاں بھی دے گیا

اس رات کے ماتھے پر ابھریں گے ستارے بھی

یہ خوف اندھیروں کا شاداب نہیں رہنا

نمو کے رب کبھی اس منصفی کی داد تو دے

شجر کوئی نہ لگایا ثمر سمیٹا ہے

Recitation

بولیے