بسمل آغائی
غزل 20
اشعار 6
ہر سمت ہے ویرانی سی ویرانی کا عالم
اب گھر سا نظر آنے لگا ہے مرا گھر بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہوتی رہی آنکھوں سے جو یوں خون کی بارش
دل ختم نہ ہو جائے جگر ختم نہ ہو جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سمٹا ترا خیال تو دل میں سما گیا
پھیلا تو اس قدر کہ سمندر لگا مجھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہر نشتر تفریق نے مرہم کا کیا کام
توڑے گئے لیکن مرے احباب نہ ٹوٹے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
پھر گردش دوراں سے الجھنا نہیں مشکل
غربت میں جو پندار تب و تاب نہ ٹوٹے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے