دتا تریہ کیفی
غزل 47
اشعار 34
عشق نے جس دل پہ قبضہ کر لیا
پھر کہاں اس میں نشاط و غم رہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی دل لگی دل لگانا نہیں ہے
قیامت ہے یہ دل کا آنا نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیر و کعبہ میں بھٹکتے پھر رہے ہیں رات دن
ڈھونڈھنے سے بھی تو بندوں کو خدا ملتا نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وفا پر دغا صلح میں دشمنی ہے
بھلائی کا ہرگز زمانہ نہیں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے