Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Devang Thakur's Photo'

دیوانگ ٹھاکر

1997

نئی نسل کے شاعروں میں شمار، سوشل میڈیا انفلوئنسر کے طور پر جانے جاتے ہیں

نئی نسل کے شاعروں میں شمار، سوشل میڈیا انفلوئنسر کے طور پر جانے جاتے ہیں

دیوانگ ٹھاکر کے اشعار

79
Favorite

باعتبار

سب کو بتا دیا کہ میں بے حد اداس ہوں

اتنی سی بات کو بھی خبر کر دیا گیا

گھر کے اندر اتنے گھر ہیں اس کو کیسے توڑوں میں

یار کبوتر رہتے ہیں اس گھر کے روشن دانوں میں

سر پٹک کر دیکھنا ہے ایک بار

عشق کو پتھر کہا تھا میرؔ نے

اس کے دل سے نکلے تو ہم خود کے دل تک آ پہنچے

آنا جانا ہوتا رہتا ہے اپنا ویرانوں میں

تمہیں دیکھتا ہوں سو زندہ ہوں میں

مجھے سانس آتی ہے آنکھوں سے اب

اے سخت گیر آندھی اتنا خیال رکھنا

اک دل بھی جل رہا ہے اس بام پر ہمارا

یہاں تو پھول بھی آپس میں بات کرتے ہیں

تمہارے باغ میں بالکل ہوا کا شور نہیں

ملنا ہے تیری روح سے ہم کو بدن بغیر

اپنا لباس جسم اتارے ہوئے ہیں ہم

اس مصور کے ہنر کو دیکھ کر

رنگ خود میں بھر لیے تصویر نے

مرے زوال کی کوئی تو حد مقرر کر

تری نظر سے مسلسل اتر رہا ہوں میں

Recitation

بولیے