Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

دلہن بیگم

1760 | لکھنؤ, انڈیا

اودھ کے نواب آصف الدولہ کی بیگم ، بہت مذہبی تھیں اور شاعری سے گہرا لگاؤ رکھتی تھیں

اودھ کے نواب آصف الدولہ کی بیگم ، بہت مذہبی تھیں اور شاعری سے گہرا لگاؤ رکھتی تھیں

دلہن بیگم کے اشعار

دن کٹا فریاد سے اور رات زاری سے کٹی

عمر کٹنے کو کٹی پر کتنی خواری سے کٹی

اتنے کم ظرف نہیں ہم جو بہکتے جاویں

مثل گل جاویں جدھر جاویں مہکتے جاویں

مت کرو فکر عمارت کی کوئی زیر فلک

خانۂ دل جو گرا ہے اسے تعمیر کرو

بہا ہے پھوٹ کے آنکھوں سے آبلہ دل کا

تری کی راہ سے جاتا ہے قافلہ دل کا

بیاں میں کس سے کروں جا کے اب گلہ دل کا

یہ دل کا دل ہی میں ہووے گا فیصلہ دل کا

جا پھنسا دل زلف میں اب سوئیے

شام کے مردہ کو کب تک ڈھویئے

Recitation

بولیے