Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

اعجاز وارثی

1911 - 1993 | مراد آباد, انڈیا

اعجاز وارثی کے اشعار

میں اس کے عیب اس کو بتاتا بھی کس طرح

وہ شخص آج تک مجھے تنہا نہیں ملا

راہ رو بچ کے چل درختوں سے

دھوپ دشمن نہیں ہے سائے ہیں

آپ آئے ہیں حال پوچھا ہے

ہم نے ایسے بھی خواب دیکھے ہیں

چڑھتے سورج کی مدارات سے پہلے اعجازؔ

سوچ لو کتنے چراغ اس نے بجھائے ہوں گے

برسوں میں بھی چھو جائے کسی کو تو غنیمت

خوشبوئے وفا یارو بڑی سست قدم ہے

اے سنگ آستاں مرے سجدوں کی لاج رکھ

آیا ہوں اعتراف شکست خودی لیے

دربانوں تک کے چہرے رعونت سے مسخ ہیں

دست طلب لیے ہوئے پھر بھی کھڑے ہیں لوگ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے