Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

فہیم گورکھپوری

1878 | گورکھپور, انڈیا

فہیم گورکھپوری کے اشعار

کردار دیکھنا ہے تو صورت نہ دیکھیے

ملتا نہیں زمیں کا پتا آسمان سے

کہہ کے یہ پھیر لیا منہ مرے افسانے سے

فائدہ روز کہیں بات کے دہرانے سے

سب کی دنیا تباہ کرتے ہو

تم بھی کیا ہو گئے ہو امریکہ

کل جو گلے ملتے تھے مجھ سے کل جو مجھے پہچانتے تھے

آج مسافر جان کے کیسے رستے وہ انجان ہوئے

Recitation

بولیے