Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Farzana Naz's Photo'

فرزانہ ناز

فرزانہ ناز کے اشعار

یہ تصور ہی جان لیوا ہے

وہ کسی اور کا ہے میرا نہیں

انا روکے ہوئے ہے ہم کو ورنہ

تمہیں واپس بلانا چاہتے ہیں

مجھ پہ آسان ہو گیا تھا وہ

وہ بھی اردو میں بات کرتا تھا

شہر میں ہم سا بھی نہیں کوئی

اک وہی بے مثال تھوڑی ہے

کوئی راہ دیتے نہیں دائرے بھی

ہے جھیلوں کا پانی ادھوری محبت

میں اس کی ہوں لیکن وہ میرا نہیں ہے

یہ پوری کہانی ادھوری محبت

ہیں اداسی کے اور بھی اسباب

مجھ کو تیرا ملال تھوڑی ہے

اک ہماری صدا تھی اس بن میں

لو جی خاموش ہو گئے ہم بھی

ہجرت مجھ سے لپٹ گئی ہے

پاؤں میں کتنے اور سفر ہیں

اک معصوم پرندہ ہے دل

ان آنکھوں میں جال ہے صاحب

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے