جارج پیش شور کے اشعار
دل میں اپنے آرزو سب کچھ ہے اور پھر کچھ نہیں
دو جہاں کی جستجو سب کچھ ہے اور پھر کچھ نہیں
گزشتہ سال جو دیکھا وہ اب کی سال نہیں
زمانہ ایک سا بس ہر برس نہیں چلتا
دیتے نہ دل جو تم کو تو کیوں بنتی جان پر
کچھ آپ کی خطا نہ تھی اپنا قصور تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اسی خیال میں دن رات میں تڑپتا ہوں
تمہیں قرار بھی دو گے جو بے قرار کیا
ذرہ کی طرح خاک میں پامال ہو گئے
وہ جن کا آسماں پہ سر پر غرور تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تمہارے عشق میں کیا کیا نہ اختیار کیا
کبھی فلک کا کبھی غیر کا وقار کیا
جہاں میں زر کا ہے کارخانہ نہ کوئی اپنا نہ ہے یگانہ
تلاش دولت میں ہے زمانہ خدا ہی حافظ ہے مفلسی کا
اس ماہ رو پہ آنکھ کسی کی نہ پڑ سکی
جلوہ تھا طور کا کہ سراسر وہ نور تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہے تلاش دو جہاں لیکن خبر اپنی کسے
جیتے جی تک جستجو سب کچھ ہے اور پھر کچھ نہیں
عدم سے ہستی میں جب ہم آئے نہ کوئی ہمدرد ساتھ لائے
جو اپنے تھے وہ ہوئے پرائے اب آسرا ہے تو بیکسی کا
جب جوانی گئی چھڑا کر ہاتھ
اس پہ پیری نہ کچھ چلی دل کی
ہوا کے گھوڑے پہ رہتا ہے وہ سوار مدام
کسی کا اس کے برابر فرس نہیں چلتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
رکے ہے آمد و شد میں نفس نہیں چلتا
یہی ہے حکم الٰہی تو بس نہیں چلتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اک خیال و خواب ہے اے شورؔ یہ بزم جہاں
یار اور جام و سبو سب کچھ ہے اور پھر کچھ نہیں
پیک خیال بھی ہے عجب کیا جہاں نما
آیا نظر وہ پاس جو اپنے سے دور تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہیں ہے ٹوٹے کی بوٹی جہان میں پیدا
شکستہ جب ہوا تار نفس نہیں چلتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ