غلام مرتضی راہی
غزل 38
اشعار 49
اب اور دیر نہ کر حشر برپا کرنے میں
مری نظر ترے دیدار کو ترستی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیسا انساں ترس رہا ہے جینے کو
کیسے ساحل پر اک مچھلی زندہ ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آتا تھا جس کو دیکھ کے تصویر کا خیال
اب تو وہ کیل بھی مری دیوار میں نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے