گلزار مرادآبادی کے اشعار
بڑا دلچسپ اور راحت بھرا تھا یہ سفر اپنا
چلو اب اپنی اپنی راہ چلتے ہیں خدا حافظ
ہم کہاں سنبھلے بچھڑ کر اس سے ہاں کہہ سکتے ہو
دل لگانے کی سزا ہے دل لگانے کی سزا
تپش سے دھوپ کی دیوار بھی تپ جائے گی گلزارؔ
تو بہتر ہے کہ ڈھونڈو تم کسی گلزار کا سایا