join rekhta family!
غزل 67
نظم 18
اشعار 81
ارادے باندھتا ہوں سوچتا ہوں توڑ دیتا ہوں
کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ایسا نہ ہو جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
-
موضوع: کشمکش
قطعہ 20
لطیفے 3
بچوں کی کہانی 2
ای- کتاب 60
تصویری شاعری 7
دوستی کا چلن رہا ہی نہیں اب زمانے کی وہ ہوا ہی نہیں سچ تو یہ ہے صنم_کدے والو دل خدا نے تمہیں دیا ہی نہیں پلٹ آنے سے ہو گیا ثابت نامہ_بر تو وہاں گیا ہی نہیں حال یہ ہے کہ ہم غریبوں کا حال تم نے کبھی سنا ہی نہیں کیا چلے زور دشت_وحشت کا ہم نے دامن کبھی سیا ہی نہیں غیر بھی ایک دن مریں_گے ضرور ان کے حصے میں کیا قضا ہی نہیں اس کی صورت کو دیکھتا ہوں میں میری سیرت وہ دیکھتا ہی نہیں عشق میرا ہے شہر میں مشہور اور تم نے ابھی سنا ہی نہیں قصۂ_قیس سن کے فرمایا جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں واسطہ کس کا دیں حفیظؔ ان کو ان بتوں کا کوئی خدا ہی نہیں
ویڈیو 15
This video is playing from YouTube