حیدر قریشی
افسانہ 1
اشعار 6
وصل کی شب تھی اور اجالے کر رکھے تھے
جسم و جاں سب اس کے حوالے کر رکھے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل کو تو بہت پہلے سے دھڑکا سا لگا تھا
پانا ترا شاید تجھے کھونے کے لیے ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
درختوں پر پرندے لوٹ آنا چاہتے ہیں
خزاں رت کا گزر جانا ضروری ہو گیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چاند بن کر چمکنے والے نے
مجھ کو سورج مثال کر ڈالا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے