Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hairat Allahabadi's Photo'

حیرت الہ آبادی

1835 - 1892 | الہٰ آباد, انڈیا

اکبر الہ آبادی کے ہمعصر،اپنے شعر " آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں "کے لیے مشہور

اکبر الہ آبادی کے ہمعصر،اپنے شعر " آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں "کے لیے مشہور

حیرت الہ آبادی

غزل 28

اشعار 4

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں

سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں

اپنا ہی حال تک نہ کھلا مجھ کو تابہ مرگ

میں کون ہوں کہاں سے چلا تھا کہاں گیا

  • شیئر کیجیے

نہ تو کچھ فکر میں حاصل ہے نہ تدبیر میں ہے

وہی ہوتا ہے جو انسان کی تقدیر میں ہے

  • شیئر کیجیے

کہا عاشق سے واقف ہو تو فرمایا نہیں واقف

مگر ہاں اس طرف سے ایک نامحرم نکلتا ہے

کتاب 5

 

تصویری شاعری 3

 

آڈیو 4

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں

بوسہ لیا جو چشم کا بیمار ہو گئے

سنا ہے زخمی_تیغ_نگہ کا دم نکلتا ہے

Recitation

"الہٰ آباد" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے