Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسیب سوز

غزل 14

اشعار 9

تو ایک سال میں اک سانس بھی نہ جی پایا

میں ایک سجدے میں صدیاں کئی گزار گیا

تیرے مہماں کے سواگت کا کوئی پھول تھے ہم

جو بھی نکلا ہمیں پیروں سے کچل کر نکلا

در و دیوار بھی گھر کے بہت مایوس تھے ہم سے

سو ہم بھی رات اس جاگیر سے باہر نکل آئے

یہ بد نصیبی نہیں ہے تو اور پھر کیا ہے

سفر اکیلے کیا ہم سفر کے ہوتے ہوئے

یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہے

کئی جھوٹے اکٹھے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے

کتاب 18

"بدایوں" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے