ہزار لکھنوی کے اشعار
دیکھنے والے زمانے کا بھی حق ہے مجھ پر
سب کی نظروں سے چھپا کر مری تصویر نہ دیکھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
دل کی دھڑکن مرے ماتھے کی شکن ہے کہ نہیں
روح تقدیر سمجھ عالم تقدیر نہ دیکھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ہو کے افسردہ مری شومیٔ تقدیر نہ دیکھ
اپنے پیروں میں مرے پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ