حنا امبرین طارق کے اشعار
گو ہے انا پرست مگر دوست بھی تو ہے
دل کو یہ سوچ کر ہی کشادہ ہے کر لیا
اماوس نہیں چاندنی ہے ابھی
گلوں میں بڑی دل کشی ہے ابھی
اک کج ادا سے ہم نے جو وعدہ ہے کر لیا
اس کو نبھانے کا بھی ارادہ ہے کر لیا
خزینے سبھی عقل کے باندھ کر
تحیر کی محفل سجی ہے ابھی