Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

عبرت گورکھپوری

1859 - 1918

عبرت گورکھپوری کے اشعار

زندگانی کی حقیقت سے نہیں ہم واقف

موت کا نام جو سنتے ہیں تو مر جاتے ہیں

وہ دل ہے مرا ہو نہیں سکتا جو شگفتہ

وہ باغ مرا ہے جو ہرا ہو نہیں سکتا

آرام کسے دیتی ہے ایام کی گردش

سیدھا کوئی ہلچل میں کھڑا ہو نہیں سکتا

Recitation

بولیے