افتخار قیصر
غزل 7
اشعار 4
اس قدر بڑھنے لگے ہیں گھر سے گھر کے فاصلے
دوستوں سے شام کے پیدل سفر چھینے گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بے گھر ہونا بے گھر رہنا سب اچھا ٹھہرا
گھر کے اندر گھر نہیں پایا شہر میں پایا شہر
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے چہرے کو چہرہ کب عنایت کر رہے ہو
تمہیں میرے سوا چہرہ تمہارا کون دے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سارے دریا پھوٹ پڑیں گے اک دوجے کے بیچ
اک دن آ کر مل جائے گی تیری میری پیاس
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے