Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

افتخار قیصر

1937

افتخار قیصر کے اشعار

اس قدر بڑھنے لگے ہیں گھر سے گھر کے فاصلے

دوستوں سے شام کے پیدل سفر چھینے گئے

مرے چہرے کو چہرہ کب عنایت کر رہے ہو

تمہیں میرے سوا چہرہ تمہارا کون دے گا

بے گھر ہونا بے گھر رہنا سب اچھا ٹھہرا

گھر کے اندر گھر نہیں پایا شہر میں پایا شہر

سارے دریا پھوٹ پڑیں گے اک دوجے کے بیچ

اک دن آ کر مل جائے گی تیری میری پیاس

Recitation

بولیے