Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
noImage

اقبال کیفی

اقبال کیفی

غزل 10

اشعار 11

افسوس معبدوں میں خدا بیچتے ہیں لوگ

اب معنیٔ سزا و جزا کچھ نہیں رہا

اٹے ہوئے ہیں فقیروں کے پیرہن کیفیؔ

جہاں نے بھیک میں مٹی بکھیر کر دی ہے

غزل کے رنگ میں ملبوس ہو کر

رباب درد سے آہنگ نکلا

گہر سمجھا تھا لیکن سنگ نکلا

کسی کا ظرف کتنا تنگ نکلا

محبتوں کو بھی اس نے خطا قرار دیا

مگر یہ جرم ہمیں بار بار کرنا ہے

Recitation

بولیے