Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارشاد عاطف کے اشعار

وہ جس کی آبرو میں نے بچائی تھی عاطفؔ

ثبوت مانگتا ہے مجھ سے پارسائی کا

رہے نہ مہماں ہمارا بھوکا

چراغ یوں بھی بجھایا ہم نے

خود کشی سے سبق ملا ہم کو

زندگی موت سے تو بہتر ہے

اجالا بیچنے وہ آ گئے ہیں آج پستی میں

جو کل کہہ کر گئے تھے ہم اندھیروں کو مٹائیں گے

میں بھلا بچ پاتا کیسے ظلم کے پتھراؤ سے

کانچ کی دیوار سے میری حفاظت کی گئی

نیکیاں کرنے کا عاطفؔ کیا عجب انداز ہے

سیکڑوں کو لوٹ کر کچھ پر سخاوت کی گئی

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے