اظہار ملیح آبادی کے اشعار
سبوئے فلسفۂ عشق و کہکشان حیات
شعاع قہر تبسم, چراغ دیدۂ نم
جہاں ہے شعر چراغ جنوں جلائے ہوئے
وہاں کھڑی ہے خرد اپنا سر جھکائے ہوئے
شراب حسن و محبت فشردۂ انجم
انیس شام و سحر ہمدم وجود و عدام
زباں سے شعر کی تعریف ہو نہیں سکتی
کہ ایک ذرے سے اب تک ہے عقل نامحرم
نہ پوچھ شعر ہے کیا چیز مجھ سے اے ہمدم
مزاج آتش سوزاں لطافت شبنم
جلو میں حضرت جبریل سر جھکائے ہوئے
بلند عرش کے تاروں سے عظمت آدم
خمار دیدۂ انجم شراب لیل و نہار
حکایت نشنیدہ نگار نا محرم
حریم دل میں جب آتا ہے ناز فرماتا
طرب کے پھول کھلاتا ہے یہ مصور غم
نگار خانۂ حکمت کلید باب جنوں
امین صبح مسرت رئیس شام الم
ہزار جام چھلکتے ہوئے نفس بہ نفس
ہزار باغ مہکتے ہوئے قدم بہ قدم
زمیں سے اہل فلک کو پیام نظارہ
نقاب عارض فطرت کی جنبش پیہم
خروش صرصر و طوفاں جمود دشت و سراب
سرود فصل بہاراں خرام گردش یم