جام نوائی کا اصل نام ظفریاب حسین تھا۔ 16 اکتوبر 1903 کو بدایوں میں پیدا ہوئے۔ جام نے اپنے نام کے ساتھ نوائی کا لاحقہ اپنے جد امجد نواب ظہوراللہ خاں نوا کی نسبت سے لگایا۔ ظہوراللہ خاں نوا وہی ہیں جن کے تذکرے ’آب حیات‘ اور ’گلشن بے خار‘ میں جرأت کے ساتھ نوک جھونک کے ذیل میں آئے ہیں۔
جام نوائی کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی ۔1921 میں وکالت کا امتحان پاس کیا اور بیس سال تک بدایوں میں وکالت کرتے رہے۔ 1953 میں پاکستان ہجرت کر گئے۔ 1981 کو اسلام آباد میں انتقال ہوا۔ جام نوائی بدایونی کا شعری مجموعہ ’متاع رفتہ‘ کے نام سے شائع ہوا۔