تمام
تعارف
غزل176
نظم17
شعر207
ای-کتاب53
ٹاپ ٢٠ شاعری 20
تصویری شاعری 44
آڈیو 26
ویڈیو 169
مرثیہ1
قطعہ23
گیلری 2
بلاگ2
دیگر
جون ایلیا کے ویڈیو
This video is playing from YouTube
ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر
ویڈیو کا زمرہ
شاعری
ویڈیو کا زمرہ
دیگر
کلام شاعر بہ زبان شاعر
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
جون ایلیا
-
Jaun Elia about Ubaidullah Aleem 1/3 جون ایلیا
-
Jaun Elia about Ubaidullah Aleem 2/3 جون ایلیا
-
Jaun Elia about Ubaidullah Aleem 3/3 جون ایلیا
-
Jaun Elia I جون ایلیا
-
Jaun Eliya at a mushaira جون ایلیا
-
Jaun Eliya at a mushaira جون ایلیا
-
Jaun Eliya at a mushaira جون ایلیا
-
Jaun Eliya at a mushaira جون ایلیا
-
Jaun Eliya reciting at a mushaira جون ایلیا
-
uth samadhi se dhayan ki uth chal جون ایلیا
-
ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے جون ایلیا
-
اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں جون ایلیا
-
بے_قراری سی بے_قراری ہے جون ایلیا
-
تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو جون ایلیا
-
جز گماں اور تھا ہی کیا میرا جون ایلیا
-
جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے جون ایلیا
-
حال یہ ہے کہ خواہش_پرسش_حال بھی نہیں جون ایلیا
-
حالت_حال کے سبب حالت_حال ہی گئی جون ایلیا
-
روح پیاسی کہاں سے آتی ہے جون ایلیا
-
ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں جون ایلیا
-
سال_ہا_سال اور اک لمحہ جون ایلیا
-
سزا جون ایلیا
-
شوق کا رنگ بجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے جون ایلیا
-
عمر گزرے_گی امتحان میں کیا جون ایلیا
-
میں نہ ٹھہروں نہ جان تو ٹھہرے جون ایلیا
-
کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے جون ایلیا
-
ہم رہے پر نہیں رہے آباد جون ایلیا
-
ہمارے زخم_تمنا پرانے ہو گئے ہیں جون ایلیا
-
ہمارے زخم_تمنا پرانے ہو گئے ہیں جون ایلیا
-
یہ غم کیا دل کی عادت ہے نہیں تو جون ایلیا
-
آپ اپنا غبار تھے ہم تو جون ایلیا
-
آج بھی تشنگی کی قسمت میں جون ایلیا
-
اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں جون ایلیا
-
اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں جون ایلیا
-
ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے جون ایلیا
-
بے_دلی کیا یوں_ہی دن گزر جائیں_گے جون ایلیا
-
بے_قراری سی بے_قراری ہے جون ایلیا
-
تنگ آغوش میں آباد کروں_گا تجھ کو جون ایلیا
-
تنگ آغوش میں آباد کروں_گا تجھ کو جون ایلیا
-
جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے جون ایلیا
-
جی ہی جی میں وہ جل رہی ہوگی جون ایلیا
-
چارہ_سازوں کی چارہ_سازی سے جون ایلیا
-
چاند کی پگھلی ہوئی چاندی میں جون ایلیا
-
چلو باد_بہاری جا رہی ہے جون ایلیا
-
حالت_حال کے سبب حالت_حال ہی گئی جون ایلیا
-
حالت_حال کے سبب حالت_حال ہی گئی جون ایلیا
-
درخت_زرد جون ایلیا
-
دل نے وفا کے نام پر کار_وفا نہیں کیا جون ایلیا
-
رمز جون ایلیا
-
رمز جون ایلیا
-
رمز جون ایلیا
-
روح پیاسی کہاں سے آتی ہے جون ایلیا
-
سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں جون ایلیا
-
سمجھ میں زندگی آئے کہاں سے جون ایلیا
-
شرمندگی ہے ہم کو بہت ہم ملے تمہیں جون ایلیا
-
عمر گزرے_گی امتحان میں کیا جون ایلیا
-
عمر گزرے_گی امتحان میں کیا جون ایلیا
-
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا جون ایلیا
-
میں نہ ٹھہروں نہ جان تو ٹھہرے جون ایلیا
-
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم جون ایلیا
-
ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں جون ایلیا
-
کبھی جب مدتوں کے بعد اس کا سامنا ہوگا جون ایلیا
-
کتنے عیش سے رہتے ہوں_گے کتنے اتراتے ہوں_گے جون ایلیا
-
کتنے عیش سے رہتے ہوں_گے کتنے اتراتے ہوں_گے جون ایلیا
-
کسی سے عہد_و_پیماں کر نہ رہیو جون ایلیا
-
ہم کہاں اور تم کہاں جاناں جون ایلیا
-
ہو کا عالم ہے یہاں نالہ_گروں کے ہوتے جون ایلیا
-
ہے بکھرنے کو یہ محفل_رنگ_و_بو تم کہاں جاؤ_گے ہم کہاں جائیں_گے جون ایلیا
-
یہ تیرے خط تری خوشبو یہ تیرے خواب_و_خیال جون ایلیا
شاعری
-
Live talk about Jaun Eliya by Asad Mohammad Khan
-
Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 1/4 نصیر ترابی
-
Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 2/4 نصیر ترابی
-
Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 3/4 نصیر ترابی
-
Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 4/4 نصیر ترابی
دیگر
-
مہران امروہی
-
زہرا نگاہ
-
نامعلوم
-
نامعلوم
-
نامعلوم
-
نامعلوم
-
نور جہاں
-
Irfan Sattar Maqala on Jaun Elia Part 1/3 عرفان ستار
-
Irfan Sattar Maqala on Jaun Elia Part 2/3 عرفان ستار
-
Irfan Sattar Maqala On Jaun Elia Part 3/3 عرفان ستار
-
Mera ek mashwaraa hai iltijaa nai سلمان علوی
-
آج لب_گہر_فشاں آپ نے وا نہیں کیا نامعلوم
-
اپنا خاکہ لگتا ہوں نامعلوم
-
اپنی منزل کا راستہ بھیجو نامعلوم
-
اس نے ہم کو گمان میں رکھا نامعلوم
-
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں نامعلوم
-
ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے نامعلوم
-
اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں نامعلوم
-
اے کوئے_یار تیرے زمانے گزر گئے نامعلوم
-
بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی نامعلوم
-
بجا ارشاد فرمایا گیا ہے نامعلوم
-
بد_دلی میں بے_قراری کو قرار آیا تو کیا نامعلوم
-
بزم سے جب نگار اٹھتا ہے نامعلوم
-
بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں نامعلوم
-
بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن نامعلوم
-
بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا نامعلوم
-
بے_قراری سی بے_قراری ہے مسعود تنہا
-
تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں نامعلوم
-
ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں_گا نامعلوم
-
تشنگی نے سراب ہی لکھا نامعلوم
-
تم سے بھی اب تو جا چکا ہوں میں نامعلوم
-
تو بھی چپ ہے میں بھی چپ ہوں یہ کیسی تنہائی ہے نامعلوم
-
جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا نامعلوم
-
جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے نامعلوم
-
جو ہوا جونؔ وہ ہوا بھی نہیں نامعلوم
-
خواب کے رنگ دل_و_جاں میں سجائے بھی گئے نامعلوم
-
خوب ہے شوق کا یہ پہلو بھی نامعلوم
-
خود سے رشتے رہے کہاں ان کے نامعلوم
-
خون تھوکے_گی زندگی کب تک نامعلوم
-
دل پریشاں ہے کیا کیا جائے نامعلوم
-
دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں نامعلوم
-
دل جو ہے آگ لگا دوں اس کو نامعلوم
-
دل نے کیا ہے قصد_سفر گھر سمیٹ لو نامعلوم
-
دل کو دنیا کا ہے سفر درپیش نامعلوم
-
دل کی تکلیف کم نہیں کرتے نامعلوم
-
دل کی ہر بات دھیان میں گزری نامعلوم
-
دل_برباد کو آباد کیا ہے میں نے نامعلوم
-
ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا نامعلوم
-
رمز مسعود تنہا
-
زخم_امید بھر گیا کب کا نامعلوم
-
سر_صحرا حباب بیچے ہیں نامعلوم
-
سوچا ہے کہ اب کار_مسیحا نہ کریں_گے نامعلوم
-
شام تھی اور برگ_و_گل شل تھے مگر صبا بھی تھی نامعلوم
-
شام ہوئی ہے یار آئے ہیں یاروں کے ہم_راہ چلیں نامعلوم
-
شمشیر میری، میری سپر کس کے پاس ہے نامعلوم
-
ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا نامعلوم
-
ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا نامعلوم
-
عجب حالت ہماری ہو گئی ہے نامعلوم
-
عیش_امید ہی سے خطرہ ہے نامعلوم
-
غم ہے بے_ماجرا کئی دن سے نامعلوم
-
گفتگو جب محال کی ہوگی نامعلوم
-
گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے نامعلوم
-
لازم ہے اپنے آپ کی امداد کچھ کروں نامعلوم
-
لمحے لمحے کی نارسائی ہے نامعلوم
-
مجھ کو تو گر کے مرنا ہے نامعلوم
-
مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے نامعلوم
-
نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا نامعلوم
-
نہ تو دل کا نہ جاں کا دفتر ہے نامعلوم
-
نہ کوئی ہجر نہ کوئی وصال ہے شاید نامعلوم
-
نہیں نباہی خوشی سے غمی کو چھوڑ دیا نامعلوم
-
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم مسعود تنہا
-
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم نامعلوم
-
وہ جو تھا وہ کبھی ملا ہی نہیں نامعلوم
-
وہ کیا کچھ نہ کرنے والے تھے نامعلوم
-
کب اس کا وصال چاہیے تھا نامعلوم
-
کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو نامعلوم
-
کس سے اظہار_مدعا کیجے نامعلوم
-
کسی سے عہد_و_پیماں کر نہ رہیو نامعلوم
-
کسی سے کوئی خفا بھی نہیں رہا اب تو نامعلوم
-
کون سے شوق کس ہوس کا نہیں نامعلوم
-
کیا یقیں اور کیا گماں چپ رہ نامعلوم
-
کیسا دل اور اس کے کیا غم جی نامعلوم
-
ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے نامعلوم
-
ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی نامعلوم
-
ہم آندھیوں کے بن میں کسی کارواں کے تھے نامعلوم
-
ہم ترا ہجر منانے کے لیے نکلے ہیں نامعلوم
-
ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں نامعلوم
-
ہم جی رہے ہیں کوئی بہانہ کیے بغیر نامعلوم
-
ہے بکھرنے کو یہ محفل_رنگ_و_بو تم کہاں جاؤ_گے ہم کہاں جائیں_گے نامعلوم
-
ہے فصیلیں اٹھا رہا مجھ میں نامعلوم
-
یاد اسے انتہائی کرتے ہیں نامعلوم
-
یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں نامعلوم
-
یہ پیہم تلخ_کامی سی رہی کیا نامعلوم
-
آج بھی تشنگی کی قسمت میں نازش
-
آخری بار آہ کر لی ہے نازش
-
آدمی وقت پر گیا ہوگا نازش
-
اب وہ گھر اک ویرانہ تھا بس ویرانہ زندہ تھا نازش
-
اب کسی سے مرا حساب نہیں نازش
-
ابھی اک شور سا اٹھا ہے کہیں نامعلوم
-
اپنے سب یار کام کر رہے ہیں نامعلوم
-
ایک سایہ مرا مسیحا تھا نامعلوم
-
ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے نامعلوم
-
بے_قراری سی بے_قراری ہے مہدی حسن
-
بے_قراری سی بے_قراری ہے نامعلوم
-
جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے مہران امروہی
-
جی ہی جی میں وہ جل رہی ہوگی نامعلوم
-
درخت_زرد متفرق
-
زندگی کیا ہے اک کہانی ہے بھارتی وشواناتھن
-
سارے رشتے تباہ کر آیا بھارتی وشوناتھن
-
سال_ہا_سال اور اک لمحہ مہران امروہی
-
سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں نامعلوم
-
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چپ رہے کوئی نامعلوم
-
شرم دہشت جھجھک پریشانی مہران امروہی
-
عمر گزرے_گی امتحان میں کیا نامعلوم
-
گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا نامعلوم
-
میری عقل_و_ہوش کی سب حالتیں مہران امروہی
-
نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم نامعلوم
-
ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں نامعلوم
-
کس سے اظہار_مدعا کیجے نامعلوم
-
کس سے اظہار_مدعا کیجے نامعلوم