Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Jaun Eliya's Photo'

جون ایلیا

1931 - 2002 | کراچی, پاکستان

پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور

پاکستان کے اہم ترین جدید شاعروں میں شامل، اپنے غیر روایتی طور طریقوں کے لیے مشہور

جون ایلیا کے ویڈیو

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

جون ایلیا

Jaun Elia about Ubaidullah Aleem 1/3

جون ایلیا

Jaun Elia about Ubaidullah Aleem 2/3

جون ایلیا

Jaun Elia about Ubaidullah Aleem 3/3

جون ایلیا

Jaun Elia I

جون ایلیا

Jaun Eliya at a mushaira

جون ایلیا

Jaun Eliya at a mushaira

جون ایلیا

Jaun Eliya at a mushaira

جون ایلیا

Jaun Eliya at a mushaira

جون ایلیا

Jaun Eliya reciting at a mushaira

جون ایلیا

uth samadhi se dhayan ki uth chal

جون ایلیا

ابھی فرمان آیا ہے وہاں سے

جون ایلیا

اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں

جون ایلیا

بے_قراری سی بے_قراری ہے

جون ایلیا

تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو

جون ایلیا

جز گماں اور تھا ہی کیا میرا

جون ایلیا

جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے

جون ایلیا

حال یہ ہے کہ خواہش_پرسش_حال بھی نہیں

جون ایلیا

حالت_حال کے سبب حالت_حال ہی گئی

جون ایلیا

روح پیاسی کہاں سے آتی ہے

جون ایلیا

ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں

جون ایلیا

سال_ہا_سال اور اک لمحہ

جون ایلیا

سزا

ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم جون ایلیا

شوق کا رنگ بجھ گیا یاد کے زخم بھر گئے

جون ایلیا

عمر گزرے_گی امتحان میں کیا

جون ایلیا

میں نہ ٹھہروں نہ جان تو ٹھہرے

جون ایلیا

کوئی حالت نہیں یہ حالت ہے

جون ایلیا

ہم رہے پر نہیں رہے آباد

جون ایلیا

ہمارے زخم_تمنا پرانے ہو گئے ہیں

جون ایلیا

ہمارے زخم_تمنا پرانے ہو گئے ہیں

جون ایلیا

یہ غم کیا دل کی عادت ہے نہیں تو

جون ایلیا

آپ اپنا غبار تھے ہم تو

جون ایلیا

آج بھی تشنگی کی قسمت میں

جون ایلیا

اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں

جون ایلیا

اس کے پہلو سے لگ کے چلتے ہیں

جون ایلیا

ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے

جون ایلیا

بے_دلی کیا یوں_ہی دن گزر جائیں_گے

جون ایلیا

بے_قراری سی بے_قراری ہے

جون ایلیا

تنگ آغوش میں آباد کروں_گا تجھ کو

جون ایلیا

تنگ آغوش میں آباد کروں_گا تجھ کو

جون ایلیا

جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے

جون ایلیا

جی ہی جی میں وہ جل رہی ہوگی

جون ایلیا

چارہ_سازوں کی چارہ_سازی سے

جون ایلیا

چاند کی پگھلی ہوئی چاندی میں

جون ایلیا

چلو باد_بہاری جا رہی ہے

جون ایلیا

حالت_حال کے سبب حالت_حال ہی گئی

جون ایلیا

حالت_حال کے سبب حالت_حال ہی گئی

جون ایلیا

درخت_زرد

نہیں معلوم زریونؔ اب تمہاری عمر کیا ہوگی جون ایلیا

دل نے وفا کے نام پر کار_وفا نہیں کیا

جون ایلیا

رمز

تم جب آؤگی تو کھویا ہوا پاؤگی مجھے جون ایلیا

رمز

تم جب آؤگی تو کھویا ہوا پاؤگی مجھے جون ایلیا

رمز

تم جب آؤگی تو کھویا ہوا پاؤگی مجھے جون ایلیا

روح پیاسی کہاں سے آتی ہے

جون ایلیا

سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں

جون ایلیا

سمجھ میں زندگی آئے کہاں سے

جون ایلیا

شرمندگی ہے ہم کو بہت ہم ملے تمہیں

جون ایلیا

عمر گزرے_گی امتحان میں کیا

جون ایلیا

عمر گزرے_گی امتحان میں کیا

جون ایلیا

گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا

جون ایلیا

میں نہ ٹھہروں نہ جان تو ٹھہرے

جون ایلیا

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم

جون ایلیا

ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں

جون ایلیا

کبھی جب مدتوں کے بعد اس کا سامنا ہوگا

جون ایلیا

کتنے عیش سے رہتے ہوں_گے کتنے اتراتے ہوں_گے

جون ایلیا

کتنے عیش سے رہتے ہوں_گے کتنے اتراتے ہوں_گے

جون ایلیا

کسی سے عہد_و_پیماں کر نہ رہیو

جون ایلیا

ہم کہاں اور تم کہاں جاناں

جون ایلیا

ہو کا عالم ہے یہاں نالہ_گروں کے ہوتے

جون ایلیا

ہے بکھرنے کو یہ محفل_رنگ_و_بو تم کہاں جاؤ_گے ہم کہاں جائیں_گے

جون ایلیا

یہ تیرے خط تری خوشبو یہ تیرے خواب_و_خیال

جون ایلیا

ویڈیو کا زمرہ
شاعری
Live talk about Jaun Eliya by Asad Mohammad Khan

The conversation is brought to you by Syed Mohsin Ali for Rekhta.

Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 1/4

نصیر ترابی

Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 2/4

نصیر ترابی

Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 3/4

نصیر ترابی

Naseer Turabi talks about Jaun Elia - 4/4

نصیر ترابی

ویڈیو کا زمرہ
دیگر

مہران امروہی

زہرا نگاہ

نامعلوم

نامعلوم

نامعلوم

نامعلوم

نور جہاں

Irfan Sattar Maqala on Jaun Elia Part 1/3

Irfan Sattar Maqala on Jaun Elia Part 1/3 عرفان ستار

Irfan Sattar Maqala on Jaun Elia Part 2/3

Irfan Sattar Maqala on Jaun Elia Part 2/3 عرفان ستار

Irfan Sattar Maqala On Jaun Elia Part 3/3

Irfan Sattar Maqala On Jaun Elia Part 3/3 عرفان ستار

Mera ek mashwaraa hai iltijaa nai

Mera ek mashwaraa hai iltijaa nai سلمان علوی

آج لب_گہر_فشاں آپ نے وا نہیں کیا

آج لب_گہر_فشاں آپ نے وا نہیں کیا نامعلوم

اپنا خاکہ لگتا ہوں

اپنا خاکہ لگتا ہوں نامعلوم

اپنی منزل کا راستہ بھیجو

اپنی منزل کا راستہ بھیجو نامعلوم

اس نے ہم کو گمان میں رکھا

اس نے ہم کو گمان میں رکھا نامعلوم

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں

اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں نامعلوم

ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے

ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے نامعلوم

اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں

اے صبح میں اب کہاں رہا ہوں نامعلوم

اے کوئے_یار تیرے زمانے گزر گئے

اے کوئے_یار تیرے زمانے گزر گئے نامعلوم

بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی

بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی نامعلوم

بجا ارشاد فرمایا گیا ہے

بجا ارشاد فرمایا گیا ہے نامعلوم

بد_دلی میں بے_قراری کو قرار آیا تو کیا

بد_دلی میں بے_قراری کو قرار آیا تو کیا نامعلوم

بزم سے جب نگار اٹھتا ہے

بزم سے جب نگار اٹھتا ہے نامعلوم

بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں

بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں نامعلوم

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن

بھٹکتا پھر رہا ہوں جستجو بن نامعلوم

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا

بہت دل کو کشادہ کر لیا کیا نامعلوم

بے_قراری سی بے_قراری ہے

بے_قراری سی بے_قراری ہے مسعود تنہا

تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں

تجھ سے گلے کروں تجھے جاناں مناؤں میں نامعلوم

ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں_گا

ترے غرور کا حلیہ بگاڑ ڈالوں_گا نامعلوم

تشنگی نے سراب ہی لکھا

تشنگی نے سراب ہی لکھا نامعلوم

تم سے بھی اب تو جا چکا ہوں میں

تم سے بھی اب تو جا چکا ہوں میں نامعلوم

تو بھی چپ ہے میں بھی چپ ہوں یہ کیسی تنہائی ہے

تو بھی چپ ہے میں بھی چپ ہوں یہ کیسی تنہائی ہے نامعلوم

جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا

جانے کہاں گیا ہے وہ وہ جو ابھی یہاں تھا نامعلوم

جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے

جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے نامعلوم

جو ہوا جونؔ وہ ہوا بھی نہیں

جو ہوا جونؔ وہ ہوا بھی نہیں نامعلوم

خواب کے رنگ دل_و_جاں میں سجائے بھی گئے

خواب کے رنگ دل_و_جاں میں سجائے بھی گئے نامعلوم

خوب ہے شوق کا یہ پہلو بھی

خوب ہے شوق کا یہ پہلو بھی نامعلوم

خود سے رشتے رہے کہاں ان کے

خود سے رشتے رہے کہاں ان کے نامعلوم

خون تھوکے_گی زندگی کب تک

خون تھوکے_گی زندگی کب تک نامعلوم

دل پریشاں ہے کیا کیا جائے

دل پریشاں ہے کیا کیا جائے نامعلوم

دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں

دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں نامعلوم

دل جو ہے آگ لگا دوں اس کو

دل جو ہے آگ لگا دوں اس کو نامعلوم

دل نے کیا ہے قصد_سفر گھر سمیٹ لو

دل نے کیا ہے قصد_سفر گھر سمیٹ لو نامعلوم

دل کو دنیا کا ہے سفر درپیش

دل کو دنیا کا ہے سفر درپیش نامعلوم

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے نامعلوم

دل کی ہر بات دھیان میں گزری

دل کی ہر بات دھیان میں گزری نامعلوم

دل_برباد کو آباد کیا ہے میں نے

دل_برباد کو آباد کیا ہے میں نے نامعلوم

ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا

ذکر بھی اس سے کیا بھلا میرا نامعلوم

رمز

رمز مسعود تنہا

زخم_امید بھر گیا کب کا

زخم_امید بھر گیا کب کا نامعلوم

سر_صحرا حباب بیچے ہیں

سر_صحرا حباب بیچے ہیں نامعلوم

سوچا ہے کہ اب کار_مسیحا نہ کریں_گے

سوچا ہے کہ اب کار_مسیحا نہ کریں_گے نامعلوم

شام تھی اور برگ_و_گل شل تھے مگر صبا بھی تھی

شام تھی اور برگ_و_گل شل تھے مگر صبا بھی تھی نامعلوم

شام ہوئی ہے یار آئے ہیں یاروں کے ہم_راہ چلیں

شام ہوئی ہے یار آئے ہیں یاروں کے ہم_راہ چلیں نامعلوم

شمشیر میری، میری سپر کس کے پاس ہے

شمشیر میری، میری سپر کس کے پاس ہے نامعلوم

ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا

ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا نامعلوم

ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا

ضبط کر کے ہنسی کو بھول گیا نامعلوم

عجب حالت ہماری ہو گئی ہے

عجب حالت ہماری ہو گئی ہے نامعلوم

عیش_امید ہی سے خطرہ ہے

عیش_امید ہی سے خطرہ ہے نامعلوم

غم ہے بے_ماجرا کئی دن سے

غم ہے بے_ماجرا کئی دن سے نامعلوم

گفتگو جب محال کی ہوگی

گفتگو جب محال کی ہوگی نامعلوم

گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے

گنوائی کس کی تمنا میں زندگی میں نے نامعلوم

لازم ہے اپنے آپ کی امداد کچھ کروں

لازم ہے اپنے آپ کی امداد کچھ کروں نامعلوم

لمحے لمحے کی نارسائی ہے

لمحے لمحے کی نارسائی ہے نامعلوم

مجھ کو تو گر کے مرنا ہے

مجھ کو تو گر کے مرنا ہے نامعلوم

مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے

مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے نامعلوم

نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا

نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا نامعلوم

نہ تو دل کا نہ جاں کا دفتر ہے

نہ تو دل کا نہ جاں کا دفتر ہے نامعلوم

نہ کوئی ہجر نہ کوئی وصال ہے شاید

نہ کوئی ہجر نہ کوئی وصال ہے شاید نامعلوم

نہیں نباہی خوشی سے غمی کو چھوڑ دیا

نہیں نباہی خوشی سے غمی کو چھوڑ دیا نامعلوم

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم مسعود تنہا

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم نامعلوم

وہ جو تھا وہ کبھی ملا ہی نہیں

وہ جو تھا وہ کبھی ملا ہی نہیں نامعلوم

وہ کیا کچھ نہ کرنے والے تھے

وہ کیا کچھ نہ کرنے والے تھے نامعلوم

کب اس کا وصال چاہیے تھا

کب اس کا وصال چاہیے تھا نامعلوم

کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو

کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو نامعلوم

کس سے اظہار_مدعا کیجے

کس سے اظہار_مدعا کیجے نامعلوم

کسی سے عہد_و_پیماں کر نہ رہیو

کسی سے عہد_و_پیماں کر نہ رہیو نامعلوم

کسی سے کوئی خفا بھی نہیں رہا اب تو

کسی سے کوئی خفا بھی نہیں رہا اب تو نامعلوم

کون سے شوق کس ہوس کا نہیں

کون سے شوق کس ہوس کا نہیں نامعلوم

کیا یقیں اور کیا گماں چپ رہ

کیا یقیں اور کیا گماں چپ رہ نامعلوم

کیسا دل اور اس کے کیا غم جی

کیسا دل اور اس کے کیا غم جی نامعلوم

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے نامعلوم

ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی

ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی نامعلوم

ہم آندھیوں کے بن میں کسی کارواں کے تھے

ہم آندھیوں کے بن میں کسی کارواں کے تھے نامعلوم

ہم ترا ہجر منانے کے لیے نکلے ہیں

ہم ترا ہجر منانے کے لیے نکلے ہیں نامعلوم

ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں

ہم تو جیسے وہاں کے تھے ہی نہیں نامعلوم

ہم جی رہے ہیں کوئی بہانہ کیے بغیر

ہم جی رہے ہیں کوئی بہانہ کیے بغیر نامعلوم

ہے بکھرنے کو یہ محفل_رنگ_و_بو تم کہاں جاؤ_گے ہم کہاں جائیں_گے

ہے بکھرنے کو یہ محفل_رنگ_و_بو تم کہاں جاؤ_گے ہم کہاں جائیں_گے نامعلوم

ہے فصیلیں اٹھا رہا مجھ میں

ہے فصیلیں اٹھا رہا مجھ میں نامعلوم

یاد اسے انتہائی کرتے ہیں

یاد اسے انتہائی کرتے ہیں نامعلوم

یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں

یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں نامعلوم

یہ پیہم تلخ_کامی سی رہی کیا

یہ پیہم تلخ_کامی سی رہی کیا نامعلوم

آج بھی تشنگی کی قسمت میں

آج بھی تشنگی کی قسمت میں نازش

آخری بار آہ کر لی ہے

آخری بار آہ کر لی ہے نازش

آدمی وقت پر گیا ہوگا

آدمی وقت پر گیا ہوگا نازش

اب وہ گھر اک ویرانہ تھا بس ویرانہ زندہ تھا

اب وہ گھر اک ویرانہ تھا بس ویرانہ زندہ تھا نازش

اب کسی سے مرا حساب نہیں

اب کسی سے مرا حساب نہیں نازش

ابھی اک شور سا اٹھا ہے کہیں

ابھی اک شور سا اٹھا ہے کہیں نامعلوم

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں

اپنے سب یار کام کر رہے ہیں نامعلوم

ایک سایہ مرا مسیحا تھا

ایک سایہ مرا مسیحا تھا نامعلوم

ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے

ایک ہی مژدہ صبح لاتی ہے نامعلوم

بے_قراری سی بے_قراری ہے

بے_قراری سی بے_قراری ہے مہدی حسن

بے_قراری سی بے_قراری ہے

بے_قراری سی بے_قراری ہے نامعلوم

جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے

جو رعنائی نگاہوں کے لیے فردوس_جلوہ ہے مہران امروہی

جی ہی جی میں وہ جل رہی ہوگی

جی ہی جی میں وہ جل رہی ہوگی نامعلوم

درخت_زرد

درخت_زرد متفرق

زندگی کیا ہے اک کہانی ہے

زندگی کیا ہے اک کہانی ہے بھارتی وشواناتھن

سارے رشتے تباہ کر آیا

سارے رشتے تباہ کر آیا بھارتی وشوناتھن

سال_ہا_سال اور اک لمحہ

سال_ہا_سال اور اک لمحہ مہران امروہی

سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں

سر ہی اب پھوڑیے ندامت میں نامعلوم

سینہ دہک رہا ہو تو کیا چپ رہے کوئی

سینہ دہک رہا ہو تو کیا چپ رہے کوئی نامعلوم

شرم دہشت جھجھک پریشانی

شرم دہشت جھجھک پریشانی مہران امروہی

عمر گزرے_گی امتحان میں کیا

عمر گزرے_گی امتحان میں کیا نامعلوم

گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا

گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا نامعلوم

میری عقل_و_ہوش کی سب حالتیں

میری عقل_و_ہوش کی سب حالتیں مہران امروہی

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم

نیا اک رشتہ پیدا کیوں کریں ہم نامعلوم

ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں

ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں نامعلوم

کس سے اظہار_مدعا کیجے

کس سے اظہار_مدعا کیجے نامعلوم

کس سے اظہار_مدعا کیجے

کس سے اظہار_مدعا کیجے نامعلوم

کلام شاعر بہ زبان شاعر

شاعری

دیگر

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے