جاذب قریشی کے اشعار
کیوں مانگ رہے ہو کسی بارش کی دعائیں
تم اپنے شکستہ در و دیوار تو دیکھو
تیری یادوں کی چمکتی ہوئی مشعل کے سوا
میری آنکھوں میں کوئی اور اجالا ہی نہیں
مرے وجود کے خوشبو نگار صحرا میں
وہ مل گئے ہیں تو مل کر بچھڑ بھی سکتے ہیں
دفتر کی تھکن اوڑھ کے تم جس سے ملے ہو
اس شخص کے تازہ لب و رخسار تو دیکھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مری شاعری میں چھپ کر کوئی اور بولتا ہے
سر آئنہ جو دیکھوں تو وہ شخص دوسرا ہے
تیری خوشبو پیار کے لہجے میں بولے تو سہی
دل کی ہر دھڑکن کو اک چہرہ نیا مل جائے گا
دیکھ لے ذرا آ کر آنسوؤں کے آئینے
میں سجا کے پلکوں پر تیرا پیار لایا ہوں
کچھ میرے دھڑکتے ہوئے دل نے بھی پکارا
کچھ آپ کو بازار میں دھوکا بھی ہوا ہے
جب بھی آتا ہے وہ میرے دھیان میں
پھول رکھ جاتا ہے روشن دان میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سنہری دھوپ کا ٹکڑا ہوں لیکن
ترے سائے میں چلنا چاہتا ہوں
مجھ کو بڑے خلوص سے برباد کر دیا
جاذبؔ کسی نے ایک ہوس کار کے لئے
مرے پیار کا کوئی حاصل نہیں ہے
وہ اک موج ہوں جس کا ساحل نہیں ہے