کیف اکرامی کے اشعار
تجھے کیا بتاؤں میں بے خبر کہ ہے درد عشق میں کیا اثر
یہ ہے وہ لطیف سی کیفیت جو زباں تک آئے ادا نہ ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
مرے آنسوؤں پہ نظر نہ کر مرا شکوہ سن کے خفا نہ ہو
اسے زندگی کا بھی حق نہیں جسے درد عشق ملا نہ ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ