کالی داس گپتا رضا
اشعار 14
ازل سے تا بہ ابد ایک ہی کہانی ہے
اسی سے ہم کو نئی داستاں بنانی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم نہ مانیں گے خموشی ہے تمنا کا مزاج
ہاں بھری بزم میں وہ بول نہ پائی ہوگی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چمن کا حسن سمجھ کر سمیٹ لائے تھے
کسے خبر تھی کہ ہر پھول خار نکلے گا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اب کوئی ڈھونڈ ڈھانڈ کے لاؤ نیا وجود
انسان تو بلندی انساں سے گھٹ گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے