کشفی ملتانی کے اشعار
تھک تھک کے تری راہ میں یوں بیٹھ گیا ہوں
گویا کہ بس اب مجھ سے سفر ہو نہیں سکتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
تیری آنکھیں ہیں کہ آہوئے ختن کی آنکھیں
محو حیرت تھیں جوانان چمن کی آنکھیں
آب حیواں کو مے سے کیا نسبت
پانی پانی ہے اور شراب شراب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کشفیؔ کو کوئی پوچھنے آئے تو دوستو
کہنا کہ چند شعر سنا کر چلے گئے
ناچتی ہے جب تو اپنے دل ربا انداز سے
آفریں کے نغمے اٹھتے ہیں دلوں کے ساز سے
زمانہ آیا کچھ ایسا کہ اب تو ہر گھر میں
لٹک رہی ہے مسرت نظیر کی تصویر
اک مظفرؔ گڑھی کے ہاتھوں سے کارنامہ ہوا ہے لا ثانی
جس کی تخلیق نغمہ صحرا نام کشفیؔ بہ عرف ملتانیؔ