Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاور جیلانی

غزل 13

اشعار 14

اپنے صحرا سے بندھے پیاس کے مارے ہوئے ہم

منتظر ہیں کہ ادھر کوئی کنواں آ نکلے

اک چنگاری آگ لگا جاتی ہے بن میں اور کبھی

ایک کرن سے ظلمت کو چھٹ جانا پڑتا ہے

روح کے دامن سے اپنی دنیا داری باندھ کر

چل رہے ہیں دم بہ دم آنکھوں پہ پٹی باندھ کر

وہ کچھ سے کچھ بنا ڈالے گا تسلیمات کے معنی

سلیقہ آ گیا اس کو اگر انکار کرنے کا

یوں ہی بے کار میں پڑا خود کو

کار آمد بنا رہا ہوں میں

آڈیو 5

روح کے دامن سے اپنی دنیا_داری باندھ کر

عطا کے زور_اثر سے بھی ٹوٹ سکتی تھی

قدم قدم کا علاقہ ہے ناروا تک ہے

Recitation

"فیصل آباد" کے مزید شعرا

Recitation

بولیے