Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Khalid Nadeem Budauni's Photo'

خالد ندیم بدایونی

1958 | بدایوں, انڈیا

خالد ندیم بدایونی کے اشعار

تتلی بھنورے کلیاں پھول

اس کے سب دیوانے تھے

خود اپنی شے پہ ادھورا ہے اختیار مجھے

گرا تو سکتا ہوں آنسو اٹھا نہیں سکتا

یوں بھی آنکھوں سے نکلنے نہیں دیتا آنسو

اشک غم تیرا تصور نہ بہا لے جائے

کیسے ہستی کے سمندر کا تلاطم ٹھہرے

زندگی بھر یہی تدبیر بشر ہوتی ہے

وہ ایک شخص تو پتھر اچھال کر چپ ہے

سمندروں سے ابھی تک صدائیں آتی ہیں

اب جو چاہو وہ فیصلہ کر لو

مفلسی اپنے ہونٹ سی آئی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے