خاور اعجاز
غزل 19
اشعار 13
مجھے اس خواب نے اک عرصہ تک بے تاب رکھا ہے
اک اونچی چھت ہے اور چھت پر کوئی مہتاب رکھا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہاتھ لگاتے ہی مٹی کا ڈھیر ہوئے
کیسے کیسے رنگ بھرے تھے خوابوں میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مرے صحن پر کھلا آسمان رہے کہ میں
اسے دھوپ چھاؤں میں بانٹنا نہیں چاہتا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جہاں تم ہو وہاں سے دور پڑتی ہے زمیں میری
جہاں میں ہوں وہاں سے آسماں نزدیک پڑتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اک عرصہ بعد ہوئی کھل کے گفتگو اس سے
اک عرصہ بعد وہ کانٹا چبھا ہوا نکلا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے