لیاقت علی عاصم
غزل 27
اشعار 28
ذرا سا ساتھ دو غم کے سفر میں
ذرا سا مسکرا دو تھک گیا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شام کے سائے میں جیسے پیڑ کا سایا ملے
میرے مٹنے کا تماشا دیکھنے کی چیز تھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
وہ جو آنسوؤں کی زبان تھی مجھے پی گئی
وہ جو بے بسی کے کلام تھے مجھے کھا گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے