مہندر پرتاپ چاند
غزل 20
اشعار 4
پرائے درد میں ہوتا نہیں شریک کوئی
غموں کے بوجھ کو خود آپ ڈھونا پڑتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آپسی رشتوں کی خوشبو کو کوئی نام نہ دو
اس تقدس کو نہ کاغذ پر اتارا جائے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
مات پتا کو دے بن واس
خود کو آگیا کاری لکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کتاب 8
تصویری شاعری 1
اک لفظ_محبت کے بنے لاکھ فسانے تہمت کے بہانے کبھی شہرت کے بہانے کس کو یہ خبر تھی کہ بکھر جائیں_گے پل میں آنکھوں نے سجا رکھے تھے جو خواب سہانے اک زخم_جدائی ہے کہ ناسور بنا ہے کرتا ہوں تجھے یاد اسی غم کے بہانے اقدار کا فقدان ہوس_ناکی_و_وحشت سب پردے ہٹا رکھے ہیں اب شرم_و_حیا نے فرقت کی شب_کرب کے جاتے ہوئے لمحو کب لوٹ کے آؤ_گے مجھے پھر سے رلانے بھانے لگی جب دل کو ذرا بزم کی رونق تنہائی مری آ گئی پھر مجھ کو منانے وہ گل ہوں جو ٹھہرایا گیا تنگ_بہاراں پامال کیا خود ہی جسے باد_صبا نے شاکر ہوں میں ہر حال میں راضی_بہ_رضا ہوں تسکین کی دولت مجھے بخشی ہے خدا نے آزار_غم_دل کو نہ ہونا تھا شفایاب کچھ کام کیا چاندؔ دوا نے نہ دعا نے