محفوظ محمد کے اشعار
تمہارے ساتھ ہونے سے مجھے تسکین ملتی ہے
مرے ہمدم مرے دلبر ہمارے ساتھ رہنا تم
اپنی امی کو محبت سے جو دیکھا میں نے
پوری جنت مری آنکھوں میں سمٹ آئی ہے
قیادت پھر سے پانے کو ہے یہ علامہ کا نسخہ
سبق پڑھ لے عدالت کے صداقت کے شجاعت کے
فضاؤں میں محبت گھولتا ہوں
میں ہندی ہوں میں اردو بولتا ہوں
کیا کہا خوشبوئیں لٹاتا ہوں
میں تری ہاں میں ہاں ملاتا ہوں
دریا نے شرط باندھی تھی قیمت پہ پیاس کی
ہم نے بھی جان دے دی مگر تشنگی نہ دی
کدھر نشانہ لگا رہے ہو کہاں نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں
یہ کیسے پکڑی ہوئی ہے تم نے کماں تمہاری مڑی ہوئی ہے