Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Malika Naseem's Photo'

ملکہ نسیم

1954

ملکہ نسیم کے اشعار

87
Favorite

باعتبار

خواب ٹھہرے تھے تو آنکھیں بھیگنے سے بچ گئیں

ورنہ چہرے پر تو غم کی بارشوں کا عکس ہے

میں کسی اور کو دیکھوں بھی تو دیکھوں کیسے

اس کے خوابوں کی ان آنکھوں پہ نگہبانی ہے

وہ لڑکیاں کہ جو لگتی تھیں سادہ تحریریں

پڑھی گئیں تو انوکھی پہیلیاں نکلیں

عمر گزری اک نگاہ لطف کی امید میں

ہم کو اپنے حوصلوں کی یہ ادا اچھی لگی

نہ پڑھ لے کوئی تحریریں تمہارے زرد چہرے کی

در و دیوار گھر کے شوخ رنگوں سے سجا رکھنا

ہر دور کا جو عکس ہے وہ آئنہ ہیں ہم

تخلیق کائنات کا اک سلسلہ ہیں ہم

شدت تشنہ لبی آج کہاں لائی ہے

پیاس صحرا کی سمندر میں اتر آئی ہے

نظر میں یادوں کے منظر سمیٹ کر رکھنا

میں جیسا چھوڑ کے آئی ہوں ویسا گھر رکھنا

کر گئیں موجیں شرارت جب بھی لکھا تیرا نام

ریت پر جتنی لکیریں تھیں وہ سب مل جل گئیں

ہم نے یہ سوچ کے چھیڑا تھا فسانہ گل کا

اس بہانے ہی ترے ذکر کا پہلو نکلے

ہوائیں کرتی ہیں سرگوشیاں سی آنگن میں

نہ جانے آئیں گے کس کے قدم چراغ جلے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے