Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Malika Naseem's Photo'

ملکہ نسیم

1954

کلاسیکی غزل کا عصری لطافت کے ساتھ سنگم، باوقار نسوانی لہجے سے آراستہ

کلاسیکی غزل کا عصری لطافت کے ساتھ سنگم، باوقار نسوانی لہجے سے آراستہ

ملکہ نسیم کے اشعار

91
Favorite

باعتبار

خواب ٹھہرے تھے تو آنکھیں بھیگنے سے بچ گئیں

ورنہ چہرے پر تو غم کی بارشوں کا عکس ہے

شدت تشنہ لبی آج کہاں لائی ہے

پیاس صحرا کی سمندر میں اتر آئی ہے

میں کسی اور کو دیکھوں بھی تو دیکھوں کیسے

اس کے خوابوں کی ان آنکھوں پہ نگہبانی ہے

وہ لڑکیاں کہ جو لگتی تھیں سادہ تحریریں

پڑھی گئیں تو انوکھی پہیلیاں نکلیں

ہر دور کا جو عکس ہے وہ آئنہ ہیں ہم

تخلیق کائنات کا اک سلسلہ ہیں ہم

عمر گزری اک نگاہ لطف کی امید میں

ہم کو اپنے حوصلوں کی یہ ادا اچھی لگی

کر گئیں موجیں شرارت جب بھی لکھا تیرا نام

ریت پر جتنی لکیریں تھیں وہ سب مل جل گئیں

ہم نے یہ سوچ کے چھیڑا تھا فسانہ گل کا

اس بہانے ہی ترے ذکر کا پہلو نکلے

نہ پڑھ لے کوئی تحریریں تمہارے زرد چہرے کی

در و دیوار گھر کے شوخ رنگوں سے سجا رکھنا

نظر میں یادوں کے منظر سمیٹ کر رکھنا

میں جیسا چھوڑ کے آئی ہوں ویسا گھر رکھنا

ہوائیں کرتی ہیں سرگوشیاں سی آنگن میں

نہ جانے آئیں گے کس کے قدم چراغ جلے

Recitation

بولیے