منظر سہیل
غزل 24
نظم 1
اشعار 22
لڑکا نہ کوئی پھر سے ہو برباد دہر میں
تجھ پر نہ جائیں بیٹیاں تیری خدا کرے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مری نگاہ کو گر تیری دید ہو جائے
قسم خدا کی مری عید عید ہو جائے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
اک بار میں ہی تو مرا قصہ تمام کر
قسطوں میں کر رہا ہے بھلا قتل کیوں مجھے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بے وفائی کی جب بھی بات چلی
با خدا تم بہت ہی یاد آئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مثل موسم جو بدلتے تو کوئی بات نہ تھی
تو نے تو بدلا ہے گرگٹ کی طرح رنگ اپنا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے