1985 | رائے بریلی, انڈیا
یقین مانو کہ اردو جو بول سکتا ہے
وہ پتھروں کا جگر بھی ٹٹول سکتا ہے
آپ اور کچھ غلط کہیں توبہ
جو یہ کہہ دے گناہ گار ہے وہ
حقیقت سے ہیں کوسوں دور افسانوں کو کیا دیکھیں
ہوں جن کے ہاتھ نقلی ان کے دستانوں کو کیا دیکھیں
میں پر امید رہا معرکہ کوئی بھی رہا
مگر یہ رات کہ جس کی کوئی سحر ہی نہیں
ہمارے منہ پہ اڑاتا ہوا وہ دھول گیا
ہمیں نے چلنا سکھایا ہمیں کو بھول گیا
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online